صدر مملکت بھی عمران خان کے مخالف نکلے، کپتان کے دو سرپرائز
صدر مملکت عارف علوی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے بات کی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا آپ کا فیصلہ درست نہیں تھا۔ ان کی یہ رائے چوہدری فواد حسین کی گرفتاری کے ردعمل کے طور پر سامنے آئی ہے۔صدر مملکت کا مئوقف ہے کہ الیکشن کمیشن نے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کا تقرر کر کے پنجاب میں پی ڈی ایم حکومت کا پلڑا انتظامی طور پر پھر مضبوط کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایسا لگ رہا تھا کہ الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کے امیدوار کی ہی تائید کرے گا تو سیاسی دانشوری یہ تھی کہ ایسی گیند نہ ڈالی جائے جو پی ڈی ایم کو کھل کر کھیلنے کا مئوقع فراہم کرے۔ذرائع کے مطابق گفتگو کے دوران صدر کا کہنا تھا کہ اب ملک کے سب سے اہم صوبے میں پی ڈی ایم کو اپنی مرضی کے مطابق مشینری کو حرکت میں لانے کا سنہری موقع مل گیا ہے اور وہ آئندہ الیکشن پر اثر انداز ہونے کیلئے تمام تر حربے استعمال کر ے گی۔صدر مملکت کے علاوہ چوہدری پرویز الہی بھی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی مخالفت کر چکے تھے،ان کا موقف بھی صدر سے ملتا جلتا تھالیکن اس میں اضافی یہ تھا کہ جب تک پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ہے تو عمران خان صاحب کو وہاں کسی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا لیکن اگر حکومت ختم ہوئی تو خود عمران خان کیلئے سیکیورٹی رسک پیدا ہو سکتا ہے۔چوہدری فواد حسین کی گرفتاری کے بعد یہ بات تو واضح ہو گئی ہے کہ تحریک انصاف کو دیوار سے لگانے کیلئے تمام قوتوں نے اپنا پورا زور پھر سے لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے تاہم عمران خان بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ آنے والے دنوں میں دو بڑے سرپرائز پی ڈی ایم کو دینگے۔
President Arif Alvi is also against Imran Khan, Ch Fawad Hussain Arrest Update
0 Comments